مرشد کی نگاہ اور توجہ کا اثر
ایک دن حضرت بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ اور دوسرے بزرگ مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے کہ حضرت اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے تمام بزرگوں سے اپنی اپنی کرامات دکھانے کی خواہش کا اظہار کیا پھر حاضرین کے جواب کا انتظار کئے بغیر خود ہی اہل مجلس کو مخاطب کرکے فرمانے لگے۔
’’یہاں کا حاکم میری بہت دل آزاری کرتا ہے۔ آج وہ چوگان کھیلنے کے لئے گیا ہوا ہے۔ اب اﷲ ہی ہے کہ وہ حاکم صحیح و سلامت واپس آجائے‘‘
ابھی مجلس میں حضرت شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کے الفاظ کی گونج باقی تھی کہ کسی شخص نے باہر سے آکر اطلاع دی کہ وہ حاکم گھوڑے سے گر کر مرگیا۔ مجلس میں موجود تمام بزرگ شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کی یہ کرامت دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اس کے بعد دوسرے بزرگوں نے بھی اپنی اپنی کرامات کا اظہار کیا۔ آخر میں شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے حضرت فرید رحمتہ اﷲ علیہ سے کہا۔
’’فرید! تم بھی اپنی کوئی کرامت دکھائو‘‘
بڑا مشکل مرحلہ تھا۔ بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ نے نہایت عجزوانکساری کے ساتھ عرض کیا ’’میں تو ایک طالب علم ہوں اور بزرگوں سے کچھ سیکھنے اور ان کی خدمت کے لئے گھر سے نکلا ہوں‘‘
بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ اپنی عاجزی کا اظہار کرتے رہے مگر حضرت شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے آپ کے کسی عذر کو تسلیم نہیں کیا۔ بالاخر بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ مجبور ہوگئے۔ آپ نے آنکھیں بند کرلیں اور دل ہی دل میں خداوند ذوالجلال سے درخواست گزار ہوئے۔
’’اے اپنے بندوں کے عیوب کی پردہ پوشی کرنے والے! تجھ پر سب باطن و ظاہر روشن ہے۔ تو خوب جانتا ہے کہ میں تیرا ایک گناہ گار بندہ ہوں مگر ان لوگوں کے درمیان بیٹھا ہوں جو بے شمار کمالات روحانی رکھتے ہیں۔ میری ذات میں نہ کوئی کرامت پوشیدہ ہے اور نہ میں کرامت کے اظہار کو مناسب سمجھتا ہوں۔ پھر بھی میرے سر سے ان کڑے لمحات کو ٹال دے اور مجھ بے ہنر کو ان حضرات کے سامنے سرخرو فرمادے جو اہل علم بھی ہیں اور اہل کمال بھی‘‘
ابھی بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ خیالوں ہی خیالوں میں اپنے رب کے حضور دست بہ دعا تھے کہ یکایک تصورات کے پردے پر آپ کے پیرومرشد حضرت قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اﷲ علیہ کا چہرہ مبارک روشن ہوگیا۔ حضرت قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اﷲ علیہ فرمارہے تھے۔
’’بابا فرید! آزردہ کیوں ہوتے ہو؟ جس خدا نے تمہیں سلطان الہندرحمتہ اﷲ علیہ کے آستانہ عالیہ تک پہنچایا ہے‘ وہی ہرحال میں تمہاری مشکل کشائی کرے گا۔ ان بزرگوں سے کہو کہ اپنی اپنی آنکھیں بند کرلیں۔ پھر انہیں تمہاری کرامت نظر آئے گی‘‘ ان الفاظ کے ساتھ ہی حضرت قطب رحمتہ اﷲ علیہ کا پرنور چہرہ بابا فریدرحمتہ اﷲ علیہ کی نظروں سے اوجھل ہوگیا۔ آپ نے گھبرا کر آنکھیں کھول دیں۔
شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ کی یہ کیفیت دیکھی تو فرمایا ’’فرید! خاموش کیوں ہو؟ کیا ابھی اس منزل تک نہیں پہنچے ہو؟‘‘
’’منزل تو میری بہت دور ہے مگر آپ حضرات اپنی آنکھیں بند کرلیں پھر دیکھیں کہ خدا کیا ظاہر کرتا ہے؟‘‘
شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ اور دوسرے بزرگوں نے اپنی اپنی آنکھیں بند کرلیں یکایک تمام بزرگوں نے دیکھا کہ وہ سیستان کے بجائے خانہ کعبہ میں موجود ہیں۔ خود بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ بھی ان درویشوں کے ساتھ بیت اﷲ میں موجود تھے۔ کچھ دیر بعد جب تمام درویشوں نے آنکھیں کھولیں تو نظروں کے سامنے شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کی خانقاہ تھی اور حاضرین مجلس خاموش بیٹھے نظر آرہے تھے۔
حضرت شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے بے اختیار ہوکر فرمایا ’’فرید! اس نوعمری میں تمہیں یہ اعلیٰ مقام مبارک ہو‘‘
شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کے ساتھ دوسرے درویش بھی بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ کے روحانی تصرف کا اعتراف کررہے تھے مگر بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ کی نظریں جھکی ہوئی تھیں اور آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ آپ کیسے بتاتے یہ سب کچھ کیا تھا؟ کس کی دعائوں کااثر تھا اور کس کے فضل و کرم کی کرشمہ سازی تھی
Sajjada Of Huzoor Makhdoom Sultan Syed Ashraf Jahangir Semnani Qibla Rahamtullahalyi
Ek Khubsurat Waqiya
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Ta'weez Pahenne Ka Saboot Sahaabi Aur Mohaddiseen Se..
1 - Jaam'e Tirmizi, Hadees No.3528 Tarjumah - "Rasoolullah ﷺ Ne Farmaaya Ke Jab Tum Me Se Koi Nee'nd Me Darr Jaaye To Yeh Du...
-
1 - Jaam'e Tirmizi, Hadees No.3528 Tarjumah - "Rasoolullah ﷺ Ne Farmaaya Ke Jab Tum Me Se Koi Nee'nd Me Darr Jaaye To Yeh Du...
-
औरत का लफ़्ज़ी मा'ना بِسْــــــمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِىْمِ اَلصَّــلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُوْلَ اللّٰه ﷺ *( 3 ) औरत...
-
*⚫Namaaz E Magreeb:-* *●MAS'ALAA:-* "Magreeb Ke Farz Ke Baad Dono Sunnatein Jald Pad Leni Chahiye Aur Farz Wa Sunnat Ke Darmiyan Ka...
No comments:
Post a Comment