Must Read Once


१. सैयदना मौला अली रदियल्लाहो तआला अन्हो को खुद रसूले अकरम सल्लल्लाहो अलयहे वसल्लम कुर्राने पाककी तालीम दिया करते थे.

२. सबसे पहले सैयदना जेब्रेइल अलैहिस सलामने अर्शे इलाहीकी अज़मत को देख कर *“सुब्हानल्लाह”* कहा.

३. सबसे ज़यादह अlहादीसे करीमा सैयदना अबु होरैरह रदियल्लाहो तआला अन्होंसे मरवी है.

४. सैयदना यूसुफ़ अलैहिससलाम को उनके भाइयोंने सौदागरोंके हाथ 20 दिरहम में बेचा था.

५. सैयदना ईसा अलैहिससलाम 33 तेतीस सालकी उम्र पाकमें आसमान पर उठा लिए गए.

६. सैयदना उज़ैर अलैहिससलाम इन्तेकालके बाद 100 सो सालके बाद फिर ज़िंदा होकर फिर अपनी कॉम में आये.

७. सैयदना आदम अलैहिससलाम सात लाख ज़ुबान जानते थे.

८. सरकारें दोआलम सल्लल्लाहो अलयहे वसल्लमकी कब्रे मुबारक हज़रात अबु तल्हा रदियल्लाहो अलयहे वसल्लमने तैयारकी थी.

९.  कुर्राने मजीदको सबसे पहले मुसाहफमे सैयदना अबूबकर सिद्दीक़ रदियल्लाहो तआला उन्होंने जमा किया.

१०. सैयदना हज़रत ओमर रदियल्लाहो तआला अनहोकी नेकिया आसमानके सितारोंके बराबर है.

११. सैयदना हज़रत उस्माने गनी रदियल्लाहो तआला अन्होकी सफाअतसे 70.000 जहन्नमी जन्नतमे जाएगे.

(B). अज़वजह अज़वजल्ल इरशाद फरमाता है के…

१.  जिसने अपने नफ़्सको वासनासे रोका तो उसका ठिकाना जन्नत है.

२. जो कुछ तुम्हारे पास है वोह पूरा हो जाएगा और जो अल्लाह तआलाके पास है बाकी रहेगा.

३. जो बन्दा अल्लाह अज़वजल पर भरोसा रखता है फिर अल्लाह अज़वजल उसके लिए काफी है.

४. पता चल जाए के यह शख्स ज़ालिम है तो फिर उसके पास न बैठो.

५. बेशक! कान, आँख, दिल इन सबको पूछा जाएगा.

६. अल्लाह तआला इमांनवालों का बदला बर्बाद नही होने देता.

७. अल्लाह अज़वजल काफिरो और मुशरिको को कभी मोआफ नहीं करेगा.

८. बेशक! किताबी काफिरो (ईसाई और यहूदी) और मुशरिको कों हमेशाके लिए दोजककी आग में रहना पडेगा.

९. मेरी रहमत हर चीज़ को घेर लेती है.

१०. बेशक! ईमानवालोकी नमाज़े जनाज़ा पढ़ो क्यों के तुम्हारी नमाज़ उनके लिए शांति-शुकुनका सबब है.

११. इज़्ज़त अल्लाह अज़वजल्ल, सरकार दोआलम सल्लल्लाहो अलयहे वसल्लम और इमानवालोके लिए है.

१२. मोअमीन के लिए इस दुन्यामे आराम नहीं.

१३. अमल करो, तक़दिरका बहाना ना करो.

१४. पहले अपनी इस्लाह करो, फिर दूसरोंकी फ़िक्र करो.

१५. तेरे इखलासकी तारीफ़ (पहचान) यह है के तू लोगोकी तारीफ़ व्  मज़म्मत (निंदा-बुराई) की तरफ ध्यान ना दे.

१६. मोमिन ज्यूँ-ज्यूँ बूढा होता है त्यु-त्यु उसका ईमान ज़यादह मजबूत  होता है.

१७. अल्लाह तआलाके करीब वोही होता है जो मखलूक पर महेरबान होता है.

१८. मौतको याद करनेसे मुसीबत कम हो जाती है.

१९. तकब्बुर करनेवालेका सर नीचा हो जाता है.

२०. सूफी वोह है जिसका जाहिरी और बातिनी साफ़ हो.

२१. तुम दुन्या के पीछे पड़े हो मगर दुन्या अल्लहवालोके पीछे फिरती है.

२२. तमाम खुशयोंका मजमुवा (संग्रह) इल्म शिखना, फिर उसपर अमल करना और फिर दुसरो तक पहुचाना.

Subse Badha Gunah Kya hai..?

Hazrat Abu Hurairah Raziyallahu 'anhu riwaayat karte hain ke Rasullulah ﷺ ne irshaad farmaaya: Kabira gunahon mein se ek badaa gunah kisi musalmaan ki izzat par nahaq hamla karna hai. (Abu Dawud: 4877)

Ek Khubsurat Waqiya

مرشد کی نگاہ اور توجہ کا اثر
ایک دن حضرت بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ اور دوسرے بزرگ مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے کہ حضرت اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے تمام بزرگوں سے اپنی اپنی کرامات دکھانے کی خواہش کا اظہار کیا پھر حاضرین کے جواب کا انتظار کئے بغیر خود ہی اہل مجلس کو مخاطب کرکے فرمانے لگے۔
’’یہاں کا حاکم میری بہت دل آزاری کرتا ہے۔ آج وہ چوگان کھیلنے کے لئے گیا ہوا ہے۔ اب اﷲ ہی ہے کہ وہ حاکم صحیح و سلامت واپس آجائے‘‘
ابھی مجلس میں حضرت شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کے الفاظ کی گونج باقی تھی کہ کسی شخص نے باہر سے آکر اطلاع دی کہ وہ حاکم گھوڑے سے گر کر مرگیا۔ مجلس میں موجود تمام بزرگ شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کی یہ کرامت دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اس کے بعد دوسرے بزرگوں نے بھی اپنی اپنی کرامات کا اظہار کیا۔ آخر میں شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے حضرت فرید رحمتہ اﷲ علیہ سے کہا۔
’’فرید! تم بھی اپنی کوئی کرامت دکھائو‘‘
بڑا مشکل مرحلہ تھا۔ بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ نے نہایت عجزوانکساری کے ساتھ عرض کیا ’’میں تو ایک طالب علم ہوں اور بزرگوں سے کچھ سیکھنے اور ان کی خدمت کے لئے گھر سے نکلا ہوں‘‘
بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ اپنی عاجزی کا اظہار کرتے رہے مگر حضرت شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے آپ کے کسی عذر کو تسلیم نہیں کیا۔ بالاخر بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ مجبور ہوگئے۔ آپ نے آنکھیں بند کرلیں اور دل ہی دل میں خداوند ذوالجلال سے درخواست گزار ہوئے۔
’’اے اپنے بندوں کے عیوب کی پردہ پوشی کرنے والے! تجھ پر سب باطن و ظاہر روشن ہے۔ تو خوب جانتا ہے کہ میں تیرا ایک گناہ گار بندہ ہوں مگر ان لوگوں کے درمیان بیٹھا ہوں جو بے شمار کمالات روحانی رکھتے ہیں۔ میری ذات میں نہ کوئی کرامت پوشیدہ ہے اور نہ میں کرامت کے اظہار کو مناسب سمجھتا ہوں۔ پھر بھی میرے سر سے ان کڑے لمحات کو ٹال دے اور مجھ بے ہنر کو ان حضرات کے سامنے سرخرو فرمادے جو اہل علم بھی ہیں اور اہل کمال بھی‘‘
ابھی بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ خیالوں ہی خیالوں میں اپنے رب کے حضور دست بہ دعا تھے کہ یکایک تصورات کے پردے پر آپ کے پیرومرشد حضرت قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اﷲ علیہ کا چہرہ مبارک روشن ہوگیا۔ حضرت قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اﷲ علیہ فرمارہے تھے۔
’’بابا فرید! آزردہ کیوں ہوتے ہو؟ جس خدا نے تمہیں سلطان الہندرحمتہ اﷲ علیہ کے آستانہ عالیہ تک پہنچایا ہے‘ وہی ہرحال میں تمہاری مشکل کشائی کرے گا۔ ان بزرگوں سے کہو کہ اپنی اپنی آنکھیں بند کرلیں۔ پھر انہیں تمہاری کرامت نظر آئے گی‘‘ ان الفاظ کے ساتھ ہی حضرت قطب رحمتہ اﷲ علیہ کا پرنور چہرہ بابا فریدرحمتہ اﷲ علیہ کی نظروں سے اوجھل ہوگیا۔ آپ نے گھبرا کر آنکھیں کھول دیں۔
شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ کی یہ کیفیت دیکھی تو فرمایا ’’فرید! خاموش کیوں ہو؟ کیا ابھی اس منزل تک نہیں پہنچے ہو؟‘‘
’’منزل تو میری بہت دور ہے مگر آپ حضرات اپنی آنکھیں بند کرلیں پھر دیکھیں کہ خدا کیا ظاہر کرتا ہے؟‘‘
شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ اور دوسرے بزرگوں نے اپنی اپنی آنکھیں بند کرلیں یکایک تمام بزرگوں نے دیکھا کہ وہ سیستان کے بجائے خانہ کعبہ میں موجود ہیں۔ خود بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ بھی ان درویشوں کے ساتھ بیت اﷲ میں موجود تھے۔ کچھ دیر بعد جب تمام درویشوں نے آنکھیں کھولیں تو نظروں کے سامنے شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کی خانقاہ تھی اور حاضرین مجلس خاموش بیٹھے نظر آرہے تھے۔
حضرت شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ نے بے اختیار ہوکر فرمایا ’’فرید! اس نوعمری میں تمہیں یہ اعلیٰ مقام مبارک ہو‘‘
شیخ کرمانی رحمتہ اﷲ علیہ کے ساتھ دوسرے درویش بھی بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ کے روحانی تصرف کا اعتراف کررہے تھے مگر بابا فرید رحمتہ اﷲ علیہ کی نظریں جھکی ہوئی تھیں اور آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ آپ کیسے بتاتے یہ سب کچھ کیا تھا؟ کس کی دعائوں کااثر تھا اور کس کے فضل و کرم کی کرشمہ سازی تھی

Aaj Ki Hadees

Hazrat Buraid Raziyallahu 'anhuma riwaayat karte hain ke Rasullulah ﷺ ne irshaad farmaaya: Momin ka qatl kiya jaana Allah Ta'ala ke nazdeek saari duniya ke khatm hojaane se zyaada badi baat hai. (Nisai: 3995) Faaida: Matlab ye hai ke jaise duniya ka khatm ho jaana logon ke nazdeek bahut badi baat hai Allah Ta'ala ke nazdeek momin ka qatl karna usse bhi zyaada badi baat hai.

Kanzul Imaan

_Qutb Al-Irshaad Siraaj Al-Auliya Sayyed Abul Hussain_
_Ahmad-e-Noori Al-Hussini Al-Qadiri Barakaati Marehrawi # 1791._

*بسم الله الرحمن الرحيم*
*الصــلوة والسلام‎ عليك‎ ‎يارسول‎ الله ﷺ*

Noori Miyan ki bargaah hamesha khulafaoñ aur mureedoñ se bhari rehti jo koi apni takleef lekar aate woh aapke faiz se malamaal ho kar laut'te.
Aap hamesha gareeboñ ke ghar tashreef le jaate aur tasalli diya karte, Aapke Ameer mureed khud ke ghar aapko ko le jaane ki khwaish rakhte lekin aap gareeboñ ke ghar jaana pasand farmate the.

Hazrat Miyan Sahab Bareilly Shareef ke behtareen sunni aulamaoñ mein se the.
Hazrat Noori Miyan sahab ne kaafi kitaben alag alag mazmoon par likhi haiñ :

*Al-Aslul Musaffa fi Aqaid-e-Arbab-e-Sunnatil Mustafa – .*
*Risala Sawal-o-Jawab –*
*Ishtihar-e-Noori – .*
*Tehqeequl Tarawih –*
*Dalil-ul-Yaqin –.*
*Lataif-e-Tariqat Kashful Quloob –*
*An-Noor-o-Wal-Baha fi-Asaneedil Hadith wa Salasilil Awliya –.*
*Sirajul Awarif fil-Wasaya wal Ma’raif –Al-Jafar – .*

*Takheel-e-Noori –* . Apki kalam ka naam shuruwat mein Saeed rakha Baad mein Musannif ka farzi naam Noori rakha.

Apka wisaal 11th Rajab ul-Murajjab 1324 Hijri (31st of August 1906) mein huwa Aapki pehli ehliya Ruqaiyyah Begum jo aapke chacha Hazrat Chotoo Miyan ki beti thi aur aapki doosri ehliya Altaf Fatima jo Sayyid Muhammad Haider ki beti thi. Aapke farzand Sayyid Muhiyuddin Jilani bachpan mein inteqal farmagaye.

```#Tazkira Mashaikh-e-Qadiriyah Barakatiya Razviyah```

*_# Aye Raza Kiyon Malool Hote ho_*
*_Haan Tumhara Hai Ahmed E Noori_*

سورۂ بقرہ کا تعارف

مقام نزول:


حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کے فرمان کے مطابق مدینہ منورہ میں سب سے پہلے یہی ’’سورۂ بقرہ‘‘ نازل ہوئی ۔(اس سے مراد ہے کہ جس سورت کی آیات سب سے پہلے نازل ہوئیں۔) (خازن، تفسیرسورۃ البقرۃ، ۱/۱۹)

رکوع اور آیات کی تعداد:

اس سورت میں 40 رکوع،286آیتیں ہیں۔

’’بقرہ‘‘ نام رکھے جانے کی وجہ:

عربی میں گائے کو ’’ بَقَرَۃٌ‘‘کہتے ہیں اور اس سورت کے آٹھویں اور نویں رکوع کی آیت نمبر67تا73میں بنی اسرائیل کی ایک گائے کا واقعہ بیان کیا گیا ہے، اُس کی مناسبت سے اِسے ’’سورۂ بقرہ ‘‘کہتے ہیں۔

سورہ ٔبقرہ کے فضائل:

احادیث میں اس سورت کے بے شمار فضائل بیان کئے گئے ہیں ،ان میں سے 5فضائل درج ذیل ہیں :

(1) …حضرت ابو اُمامہ باہلی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’قرآن پاک کی تلاوت کیا کرو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنی تلاوت کرنے والوں کی شفاعت کرے گا اور دو روشن سورتیں (یعنی) ’’سورہ ٔبقرہ ‘‘اور’’ سورۂ اٰل عمران‘‘ پڑھا کرو کیونکہ یہ دونوں قیامت کے دن اس طرح آئیں گی جس طرح دو بادل ہوں یا دو سائبان ہوں یا دو اڑتے ہوئے پرندوں کی قطاریں ہوں اور یہ دونوں سورتیں اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کریں گی،’’سورۂ بقرہ‘‘ پڑھا کرو کیونکہ ا س کو پڑھتے رہنے میں برکت ہے اور نہ پڑھنے میں(ثواب سے محروم رہ جانے پر) حسرت ہے اور جادو گر اس کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔(مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل قراء ۃ القرآن وسورۃ البقرۃ، ص۴۰۳، الحدیث: ۲۵۲(۸۰۴))

(2) … حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے،حضور پر نورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ(یعنی اپنے گھروں میں عبادت کیا کرو) اور شیطان ا س گھر سے بھاگتا ہے جس میں ’’سورۂ بقرہ‘‘ کی تلاوت کی جاتی ہے۔(مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب استحباب صلاۃ النافلۃ۔۔۔ الخ، ص۳۹۳، ۲۱۲(۷۸۰))

(3) …حضرت ابو مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،سرکار دو عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’ جو شخص رات کو سورۂ بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھ لے گا تو وہ اسے(ناگہانی مصائب سے) کافی ہوں گی۔(بخاری، کتاب فضائل القرآن، باب فضل البقرۃ، ۳/۴۰۵، الحدیث: ۵۰۰۹)

(4) …حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے،حضور اقدسصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’ ہر چیز کی ایک بلندی ہے اور قرآن کی بلندی ’’سورہ ٔ بقرہ‘‘ ہے، اس میں ایک آیت ہے جو قرآن کی(تمام )آیتوں کی سردار ہے اور وہ( آیت) آیت الکرسی ہے۔(ترمذی، کتاب فضائل القرآن، باب ما جاء فی فضل سورۃ البقرۃ۔۔۔ الخ، ۴/۴۰۲، الحدیث: ۲۸۸۷)

(5) …حضرت سہل بن سعد ساعدی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے،حضور انورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’ جس نے دن کے وقت اپنے گھر میں ’’سورۂ بقرہ‘‘ کی تلاوت کی تو تین دن تک شیطان اس کے گھر کے قریب نہیں آئے گا اورجس نے رات کے وقت اپنے گھر میں سورۂ بقرہ کی تلاوت کی تو تین راتیں ا س گھر میں شیطان داخل نہ ہو گا۔(شعب الایمان، التاسع من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی فضائل السور والآیات، ذکر سورۃ البقرۃ۔۔۔ الخ، ۲/۴۵۳، الحدیث: ۲۳۷۸)

Kuch Tawwajo Farmayen

*था हुकूमत का फ़िरऔन को भी नशा..*
*जुल्म पर जुल्म ख़लकत से करता रहा..*
*जब समन्दर में डूबा तो कहने लगा..*
*इस हुकूमत के पाने से क्या फ़ायदा..?*

*कितना मशहुर किस्सा है शद्दाद का..*
*रूह जब उसके तन से निकली गयी..*
*मरता मरता वो लोगो से कहता गया..*
*ऐसी जन्नत बनाने से क्या फ़ायदा..?*

*मालदारी में मशहूर कारून था..*
*वो मुखालिफ था मूसा व हारुन का..*
*जब ज़मीं में धसाया तो कहने लगा..*
*ऐसे बेजान ख़ज़ाने से क्या फ़ायदा..?*

*ख्वाब-ए-ग़फ़लत में सोये हुवे मोमिनो..*
*ऐश-ओ-इशरत बढाने से क्या फ़ायदा?*
*आँख खोलो और याद अपने रब को करो..*
*उम्र यूँ ही गवाने से क्या फ़ायदा..?*

*काबिले ज़िक्र किस्सा है नमरूद का..*
*वो भी इन्कार करता था माबूद का..*
*उसके भेजे को मच्छर ने खा कर कहा..*
*यूँ बड़ाई जताने से क्या फ़ायदा..?*

*अपनी शोहरत पे यूँ ना मचल नौजवां*
*एक दिन आ दबोचेगी तुझको अजल..*
*रूह को साफ़ कर , नेक आमाल कर..*
*जिस्म-ए-ज़ाहिर बनाने से क्या फ़ायदा?*

*शाबान के इतवार को तौबा क़ुबूल*

हज़रत ख़्वाजा बसरी रहमतुल्लाह अलैह हज़रत सरकार मौला ए कायनात मौला अली कार्रमल्लाहो वजहहुल करीम से रिवायत फरमाते हैं कि आपने फरमाया :
    *जिस शख़्स ने बहुत गुनाह किये हों, और उनसे पशेमान हो कर तौबा करना चाहे, तो उसे  चाहिए कि _माहे शाबान में इतवार के रोज़ ग़ुस्ल करे, और जब सोमवार की रात आये तो इशा की नमाज़ से फ़ारिग़ हो कर 70 बार अस्तग़फ़ार कहे_, तो उसकी तौबा क़ुबूल हो जाएगी, और उसके गुनाह माफ हो जाएंगे*

📚( _"फदलूल फवाइद' हिस्सा अव्वल, सफा 10_)

Gaib Kya Hai..?


★ قُلۡ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنِّیۡ رَسُوۡلُ اللّٰہِ اِلَیۡکُمۡ جَمِیۡعَۨا الَّذِیۡ لَہٗ  مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ  وَ الۡاَرۡضِ ۚ لَاۤ اِلٰہَ  اِلَّا ہُوَ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ ۪ فَاٰمِنُوۡا  بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہِ النَّبِیِّ  الۡاُمِّیِّ  الَّذِیۡ یُؤۡمِنُ بِاللّٰہِ وَ کَلِمٰتِہٖ وَ اتَّبِعُوۡہُ  لَعَلَّکُمۡ تَہۡتَدُوۡنَ ﴿۱۵۸﴾
☆ Kanzul Iman Translation:
◆ Say (O dear Prophet Mohammed – peace and blessings be upon him), 'O people! Indeed I am, towards you all, the Noble Messenger of Allah – for Whom (Allah) only is the kingship of the heavens and the earth; there is none worthy of worship, except Him – giving life and giving death; therefore believe in Allah and His Noble Messenger, the Prophet who is untutored (except by Allah), who believes in Allah and His Words, and obey him (the Prophet) to attain guidance.' (Prophet Mohammed – peace and blessings be upon him – is the Prophet towards all mankind.)
तुम फ़रमाओ ऐ लोगो मैं तुम सब की तरफ़ उस अल्लाह का रसूल हूं (फ़303) कि आसमानों और ज़मीन की बादशाही उसी को है उसके सिवा कोई मअबूद नहीं, जिलाए और मारे, तो ईमान लाओ अल्लाह और उसके रसूल बे-पढ़े ग़ैब बताने वाले पर कि अल्लाह और उसकी बातों पर ईमान लाते हैं और उनकी ग़ुलामी करो कि तुम राह पाओ। ◆ تم فرماؤ اے لوگو میں تم سب کی طرف اس اللّٰہ کا رسول ہوں(ف۳۰۳) کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اسی کو ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں جِلائے اور مارے تو ایمان لاؤ اللّٰہ اور اس کے رسول بے پڑھے غیب بتانے والے پر کہ اللّٰہ اور اس کی باتوں پر ایمان لاتے ہیں اور انکی غلامی کرو کہ تم راہ پاؤ
( AL-ARAF - 7:158 )
____________________

خوبصورت زندگی کیا ہے؟

خوبصورت زندگی خود بخود نہیں بن جاتی بلکہ اس کی تعمیر روزانہ کی دعاؤں کی بنیاد پر ہوتی ہے
دعا کیجیے، دعا دیجیے، دعا لیجیے
میری دل کی گہرائیوں سے یہ دعا ہے کہ رب کریم اپنے محبوب کریمﷺ کے نعلین پاک کے صدقے سے آپ کی اور ہم سب کی خوبصورت زندگی کو دین ودنیا کی تمام خوشیوں سے مالا مال کر دے
آمین یارب العالمین بجاہ سید المرسلین علیہ افضل الصلاۃ والسلام والتحیۃ والتسلیم وعلٰی آلہ وصحبہ اجمعین وبارک وسلم تسلیما کثیرا

JANNAT MAI LEKAR JAYEGI MOHABBAT RASOOLALLAH KI

Rasoolullah (Sallallahu-Alaihi-Wa-Sallam) ne irshaad farmaaya ke jis ne meri sunnat zinda ki us ne mujh se muhabbat ki aur jis ne mujh se muhabbat ki woh Jannat mein mere saath hoga. (Tirmizi: 2678) Allah Ta'ala ke yahaan wahi amal maqbool hota hai jo Huzoor (Sallallahu-Alaihi-Wa-Sallam) ke tareeqon ke mutaabiq ho. Lihaaza Huzoor (Sallallahu-Alaihi-Wa-Sallam) ke tareeqon ko jaanna aur Aap (Sallallahu-Alaihi-Wa-Sallam) ki batlaai hui duaaon, sunnaton aur aadaab ko seekhna aur un par amal karna ummat ke har fard ke liye zaroori hai.

🌹 *URS MUBARAK* 🌹


*2 SHABANUL MUAZZAM*
SIRAJUL UMMAH,
KASHIFUL GUMMAH,
IMAME AAZAM,
FAQIHE AFKHAM,
SAYYIDUNA *IMAME ABU HANIFA NOMAN BIN SABIT*
(RADIYALLAHU ANHU).

AAP KA NAAM-NOMAN
WALID-SABIT
KUNIYAT-ABU HANIFA
PAIDAISH-SINE 70 HIZRI,KUFA(BAGDAD)
WAFAT-2 SHABAN,150 HI.

UMAR-80 SAAL
MAJAR-BAGDAD SHARIF

AAP NE 55 HAJ KIYE,AAP NE 30 SAAL TAK LAGATAR ROZE RAKHE AUR 1 RAKAT ME QURAN KHATM KARTE AUR 45 SAAL TAK ISHA K WUZU SE FJAR KI NAMAZ PADHI

JIS MAQAM PAR IMAME AAZAM ABU HANIFA KI WAFAT HOI WAHAN PAR AAP NE 7 HAZAR BAR QURAN KHATAM KIYE AUR MAHE RAMZAN ME AAP 62 QURAN KHATM KARTE.

HANFIYYUN K LIYE MAGFIRAT KI BISHARAT-

AAP JAB KABE K ANDAR DUA KAR RAHE THE TOU GAIB SE AAWAJ AAI TUM NE ACHCHI TARAH HAMARI MARIFAT HASIL
KI AUR KHULUS K SATH KHIDMAT KI,HAM NE TUM KO BAKHSHA AUR QIYAMAT TAK JO TUMHARE MAZHAB PAR HOGA US KO BHI BAKHSH DIYA.
📚-DURE MUKHTAR

AAP NE JAB HUZUR ﷺ k ROZE K SAMNE SALAM ARZ KIYA
*"ASSALAMU ALYIKA YA SAYYIDILMURSALIN"* TO JAWAB AAYA

*"WA ALYIKASSALAMU YA IMAMAL MUSLEMEEN"*

🙏GUJARISH : AAJ APNE APNE GHARON ME *FATIHA KHAWANI (ISALE SAWAB)* KA AHTMAM KARE.

🌺 Ilm (Knowledge) Ka Sikhana Kis Tarah Behtarin...?

Hazrat Abdullah Bin Umar (Raziyallahu Anhu) se riwayat hai ke Rasool Allah (Sallallahu-Alaihi-Wa-Sallam) ne irshaad farmaaya: Jis shakhs ne ilm Allah Ta'ala ki raza ke alawa kisi aur maqsad (masalan izzat, shauhrat, maal waghaira hasil karne) keliye sikha to woh apna thikana Jahannum mein banale. (Tirmizi: 2655)

🌺 Gour Karne Ki Baat ✨

🌿
१. सैयदना मौला अली रदियल्लाहो तआला अन्हो को खुद रसूले अकरम सल्लल्लाहो अलयहे वसल्लम कुर्राने पाककी तालीम दिया करते थे.
🌿
२. सबसे पहले सैयदना जेब्रेइल अलैहिस सलामने अर्शे इलाहीकी अज़मत को देख कर *“सुब्हानल्लाह”* कहा.
🌿
३. सबसे ज़यादह अlहादीसे करीमा सैयदना अबु होरैरह रदियल्लाहो तआला अन्होंसे मरवी है.
🌿
४. सैयदना यूसुफ़ अलैहिससलाम को उनके भाइयोंने सौदागरोंके हाथ 20 दिरहम में बेचा था.
🌿
५. सैयदना ईसा अलैहिससलाम 33 तेतीस सालकी उम्र पाकमें आसमान पर उठा लिए गए.
🌿
६. सैयदना उज़ैर अलैहिससलाम इन्तेकालके बाद 100 सो सालके बाद फिर ज़िंदा होकर फिर अपनी कॉम में आये.
🌿
७. सैयदना आदम अलैहिससलाम सात लाख ज़ुबान जानते थे.
🌿
८. सरकारें दोआलम सल्लल्लाहो अलयहे वसल्लमकी कब्रे मुबारक हज़रात अबु तल्हा रदियल्लाहो अलयहे वसल्लमने तैयारकी थी.
🌿
९.  कुर्राने मजीदको सबसे पहले मुसाहफमे सैयदना अबूबकर सिद्दीक़ रदियल्लाहो तआला उन्होंने जमा किया.
🌿
१०. सैयदना हज़रत ओमर रदियल्लाहो तआला अनहोकी नेकिया आसमानके सितारोंके बराबर है.
🌿
११. सैयदना हज़रत उस्माने गनी रदियल्लाहो तआला अन्होकी सफाअतसे 70.000 जहन्नमी जन्नतमे जाएगे.
🌿
(B). अज़वजह अज़वजल्ल इरशाद फरमाता है के…
🌿
१.  जिसने अपने नफ़्सको वासनासे रोका तो उसका ठिकाना जन्नत है.
🌿
२. जो कुछ तुम्हारे पास है वोह पूरा हो जाएगा और जो अल्लाह तआलाके पास है बाकी रहेगा.
🌿
३. जो बन्दा अल्लाह अज़वजल पर भरोसा रखता है फिर अल्लाह अज़वजल उसके लिए काफी है.
🌿
४. पता चल जाए के यह शख्स ज़ालिम है तो फिर उसके पास न बैठो.
🌿
५. बेशक! कान, आँख, दिल इन सबको पूछा जाएगा.
🌿
६. अल्लाह तआला इमांनवालों का बदला बर्बाद नही होने देता.
🌿
७. अल्लाह अज़वजल काफिरो और मुशरिको को कभी मोआफ नहीं करेगा.
🌿
८. बेशक! किताबी काफिरो (ईसाई और यहूदी) और मुशरिको कों हमेशाके लिए दोजककी आग में रहना पडेगा.
🌿
९. मेरी रहमत हर चीज़ को घेर लेती है.
🌿
१०. बेशक! ईमानवालोकी नमाज़े जनाज़ा पढ़ो क्यों के तुम्हारी नमाज़ उनके लिए शांति-शुकुनका सबब है.
🌿
११. इज़्ज़त अल्लाह अज़वजल्ल, सरकार दोआलम सल्लल्लाहो अलयहे वसल्लम और इमानवालोके लिए है.
🌿
१२. मोअमीन के लिए इस दुन्यामे आराम नहीं.
🌿
१३. अमल करो, तक़दिरका बहाना ना करो.
🌿
१४. पहले अपनी इस्लाह करो, फिर दूसरोंकी फ़िक्र करो.
🌿
१५. तेरे इखलासकी तारीफ़ (पहचान) यह है के तू लोगोकी तारीफ़ व्  मज़म्मत (निंदा-बुराई) की तरफ ध्यान ना दे.
🌿
१६. मोमिन ज्यूँ-ज्यूँ बूढा होता है त्यु-त्यु उसका ईमान ज़यादह मजबूत  होता है.
🌿
१७. अल्लाह तआलाके करीब वोही होता है जो मखलूक पर महेरबान होता है.
🌿
१८. मौतको याद करनेसे मुसीबत कम हो जाती है.
🌿
१९. तकब्बुर करनेवालेका सर नीचा हो जाता है.
🌿
२०. सूफी वोह है जिसका जाहिरी और बातिनी साफ़ हो.
🌿
२१. तुम दुन्या के पीछे पड़े हो मगर दुन्या अल्लहवालोके पीछे फिरती है.
🌿
२२. तमाम खुशयोंका मजमुवा (संग्रह) इल्म शिखना, फिर उसपर अमल करना और फिर दुसरो तक पहुचाना.

سورۂ فاتحہ کا تعارف



مقامِ نزول:

اکثر علماء کے نزدیک’’سورۂ فاتحہ ‘‘مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔امام مجاہد رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِفرماتے ہیں کہ ’’سورۂ فاتحہ‘‘ مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہے اور ایک قول یہ ہے: ’’سورۂ فاتحہ‘‘ دو مرتبہ نازل ہوئی ،ایک مرتبہ ’’مکہ مکرمہ‘‘ میں اور دوسری مرتبہ’’ مدینہ منورہ‘‘ میں نازل ہوئی ہے۔(خازن،تفسیرسورۃ الفاتحۃ، ۱/۱۲)

رکوع اور آیات کی تعداد:

اس سورت میں 1رکوع، آیتیں ہیں۔

سورۂ فاتحہ کے اسماء اور ان کی وجہ تسمیہ:

اس سورت کے متعددنام ہیں اور ناموں کا زیادہ ہونا ا س کی فضیلت اور شرف کی دلیل ہے،اس کے مشہور15 نام یہ ہیں:

(1)…’’سورۂ فاتحہ‘‘ سے قرآن پاک کی تلاوت شروع کی جاتی ہے اوراسی سورت سے قرآن پاک لکھنے کی ابتداء کی جاتی ہے ا س لئے اسے ’’فَاتِحَۃُ الْکِتَابْ‘‘ یعنی کتاب کی ابتداء کرنے والی کہتے ہیں۔

(2)… اس سورت کی ابتداء’’اَلْحَمْدُ لِلّٰه‘‘ سے ہوئی ،اس مناسبت سے اسے ’’سُوْرَۃُ الْحَمدْ‘‘ یعنی وہ سورت جس میںاللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی گئی ہے،کہتے ہیں۔

(3،4)…’’سورہ ٔفاتحہ‘‘ قرآن پاک کی اصل ہے ،اس بناء پر اسے ’’اُمُّ الْقُرْآنْ‘‘ اور ’’اُمُّ الْکِتَابْ‘‘ کہتے ہیں۔

(5)…یہ سورت نماز کی ہر رکعت میں پڑھی جاتی ہے یا یہ سورت دو مرتبہ نازل ہوئی ہے اس وجہ سے اسے ’’اَلسَّبْعُ الْمَثَانِیْ‘‘ یعنی بار بار پڑھی جانے والی یا ایک سے زائد مرتبہ نازل ہونے والی سات آیتیں ، کہا جاتا ہے۔

(6تا8)…دین کے بنیادی امور کا جامع ہونے کی وجہ سے سورۂ فاتحہ کو’’سُوْرَۃُ الْکَنزْ،سُوْرَۃُ الْوَافِیَہْ‘‘ اور ’’سُوْرَۃُ الْکَافِیَہْ‘‘ کہتے ہیں۔

(9،10)… ’’شفاء ‘‘ کا باعث ہونے کی وجہ سے اسے’’سُوْرَۃُ الشِّفَاءْ‘‘ اور ’’سُوْرَۃُ الشَّافِیَہْ‘‘کہتے ہیں۔

(11تا15)…’’دعا‘‘ پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اسے’’سُوْرَۃُ الدُّعَاءْ،سُوْرَۃُ تَعْلِیْمِ الْمَسْئَلَہْ، سُوْرَۃُالسُّوَالْ، سُوْرَۃُ الْمُنَاجَاۃْ‘‘اور’’سُوْرَۃُ التَّفْوِیْضْ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ (خازن، تفسیرسورۃ الفاتحۃ،۱/۱۲، مدارک،سورۃ فاتحۃ الکتاب،ص۱۰، روح المعانی،سورۃ فاتحۃ الکتاب،۱/۵۱، ملتقطاً)

سورۂ فاتحہ کے فضائل:

احادیث میں اس سورت کے بہت سے فضائل بیان کئے گئے ہیں ،ان میں سے4فضائل درج ذیل ہیں :

(1) … حضرت ابوسعید بن مُعلّٰی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں ، میں نماز پڑھ رہا تھا تو مجھے نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے بلایا لیکن میں نے جواب نہ دیا۔(جب نماز سے فارغ ہو کر بارگاہ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَمیں حاضر ہوا تو)میں نے عرض کی:’’یارسول اللہ ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ، میں نماز پڑھ رہا تھا ۔تاجدار رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:’’کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا:’’اِسْتَجِیْبُوْا لِلّٰهِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ ‘‘ اللہاور اس کے رسول کی بارگاہ میں حاضر ہوجاؤ جب وہ تمہیں بلائیں۔(انفال: ۲۴)پھر ارشاد فرمایا:’’ کیا میں تمہیں تمہارے مسجد سے نکلنے سے پہلے قرآن کریم کی سب سے عظیم سورت نہ سکھاؤں ؟پھر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے میرا ہاتھ پکڑ لیا،جب ہم نے نکلنے کا ارادہ کیا تو میں نے عرض کی:یارسول اللہ ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ،آپ نے فرمایا تھا کہ میں ضرور تمہیں قرآن مجید کی سب سے عظمت والی سورت سکھاؤں گا۔ارشاد فرمایا: ’’وہ سورت ’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ‘‘ہے ،یہی ’’سبع مثانی‘‘ اور ’’قرآن عظیم ‘‘ہے جو مجھے عطا فرمائی گئی۔ (بخاری، کتاب فضائل القراٰن، باب فاتحۃ الکتاب، ۳/۴۰۴، الحدیث:۵۰۰۶)

(2) … حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمافرماتے ہیں : ایک فرشتہ آسمان سے نازل ہوا اور اس نے سیدالمرسلین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ میں سلام پیش کر کے عرض کی: یارسول اللہ ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کو اُن دو نوروں کی بشارت ہو جو آپ کے علاوہ اور کسی نبی کو عطا نہیں کئے گئے اوروہ دو نور یہ ہیں : (۱)’’سورۂ فاتحہ‘‘ (۲)’’سورۂ بقرہ‘‘ کی آخری آیتیں۔(مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل الفاتحۃ۔۔۔الخ، ص۴۰۴، الحدیث:۲۵۴(۸۰۶))

(3) … حضرت اُبی بن کعب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،حضور پر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ نے تورات اور انجیل میں ’’اُمُّ الْقُرْآنْ‘‘ کی مثل کوئی سورت نازل نہیں فرمائی۔‘‘(ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ (الحجر)، ۵/۸۷، الحدیث: ۳۱۳۶)

(4) …حضرت عبد الملک بن عُمَیررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:’’ سورۂ فاتحہ ہر مرض کے لیے شفا ء ہے۔‘‘(شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔الخ، فصل فی فضائل السور والآیات، ۲/۴۵۰، الحدیث: ۲۳۷۰)

Irshad E Mustafa

Huzur ﷺ ne farmaaya: Sharm wa haya bhalaai laati hai. (Bukhari: 6117)

رکوع اور آیات کی تعداد :

اس سورت میں 1رکوع، آیتیں ہیں۔

سورۂ فاتحہ کے اسماء اور ان کی وجہ تسمیہ:

اس سورت کے متعددنام ہیں اور ناموں کا زیادہ ہونا ا س کی فضیلت اور شرف کی دلیل ہے،اس کے مشہور15 نام یہ ہیں:

(1)…’’سورۂ فاتحہ‘‘ سے قرآن پاک کی تلاوت شروع کی جاتی ہے اوراسی سورت سے قرآن پاک لکھنے کی ابتداء کی جاتی ہے ا س لئے اسے ’’فَاتِحَۃُ الْکِتَابْ‘‘ یعنی کتاب کی ابتداء کرنے والی کہتے ہیں۔

(2)… اس سورت کی ابتداء’’اَلْحَمْدُ لِلّٰه‘‘ سے ہوئی ،اس مناسبت سے اسے ’’سُوْرَۃُ الْحَمدْ‘‘ یعنی وہ سورت جس میںاللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی گئی ہے،کہتے ہیں۔

(3،4)…’’سورہ ٔفاتحہ‘‘ قرآن پاک کی اصل ہے ،اس بناء پر اسے ’’اُمُّ الْقُرْآنْ‘‘ اور ’’اُمُّ الْکِتَابْ‘‘ کہتے ہیں۔

(5)…یہ سورت نماز کی ہر رکعت میں پڑھی جاتی ہے یا یہ سورت دو مرتبہ نازل ہوئی ہے اس وجہ سے اسے ’’اَلسَّبْعُ الْمَثَانِیْ‘‘ یعنی بار بار پڑھی جانے والی یا ایک سے زائد مرتبہ نازل ہونے والی سات آیتیں ، کہا جاتا ہے۔

(6تا8)…دین کے بنیادی امور کا جامع ہونے کی وجہ سے سورۂ فاتحہ کو’’سُوْرَۃُ الْکَنزْ،سُوْرَۃُ الْوَافِیَہْ‘‘ اور ’’سُوْرَۃُ الْکَافِیَہْ‘‘ کہتے ہیں۔

(9،10)… ’’شفاء ‘‘ کا باعث ہونے کی وجہ سے اسے’’سُوْرَۃُ الشِّفَاءْ‘‘ اور ’’سُوْرَۃُ الشَّافِیَہْ‘‘کہتے ہیں۔

(11تا15)…’’دعا‘‘ پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اسے’’سُوْرَۃُ الدُّعَاءْ،سُوْرَۃُ تَعْلِیْمِ الْمَسْئَلَہْ، سُوْرَۃُالسُّوَالْ، سُوْرَۃُ الْمُنَاجَاۃْ‘‘اور’’سُوْرَۃُ التَّفْوِیْضْ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ (خازن، تفسیرسورۃ الفاتحۃ،۱/۱۲، مدارک،سورۃ فاتحۃ الکتاب،ص۱۰، روح المعانی،سورۃ فاتحۃ الکتاب،۱/۵۱، ملتقطاً)

سورۂ فاتحہ کے فضائل:

احادیث میں اس سورت کے بہت سے فضائل بیان کئے گئے ہیں ،ان میں سے4فضائل درج ذیل ہیں :

(1) … حضرت ابوسعید بن مُعلّٰی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں ، میں نماز پڑھ رہا تھا تو مجھے نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے بلایا لیکن میں نے جواب نہ دیا۔(جب نماز سے فارغ ہو کر بارگاہ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَمیں حاضر ہوا تو)میں نے عرض کی:’’یارسول اللہ ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ، میں نماز پڑھ رہا تھا ۔تاجدار رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:’’کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا:’’اِسْتَجِیْبُوْا لِلّٰهِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ ‘‘ اللہاور اس کے رسول کی بارگاہ میں حاضر ہوجاؤ جب وہ تمہیں بلائیں۔(انفال: ۲۴)پھر ارشاد فرمایا:’’ کیا میں تمہیں تمہارے مسجد سے نکلنے سے پہلے قرآن کریم کی سب سے عظیم سورت نہ سکھاؤں ؟پھر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے میرا ہاتھ پکڑ لیا،جب ہم نے نکلنے کا ارادہ کیا تو میں نے عرض کی:یارسول اللہ ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ،آپ نے فرمایا تھا کہ میں ضرور تمہیں قرآن مجید کی سب سے عظمت والی سورت سکھاؤں گا۔ارشاد فرمایا: ’’وہ سورت ’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ‘‘ہے ،یہی ’’سبع مثانی‘‘ اور ’’قرآن عظیم ‘‘ہے جو مجھے عطا فرمائی گئی۔ (بخاری، کتاب فضائل القراٰن، باب فاتحۃ الکتاب، ۳/۴۰۴، الحدیث:۵۰۰۶)

(2) … حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمافرماتے ہیں : ایک فرشتہ آسمان سے نازل ہوا اور اس نے سیدالمرسلین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ میں سلام پیش کر کے عرض کی: یارسول اللہ ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کو اُن دو نوروں کی بشارت ہو جو آپ کے علاوہ اور کسی نبی کو عطا نہیں کئے گئے اوروہ دو نور یہ ہیں : (۱)’’سورۂ فاتحہ‘‘ (۲)’’سورۂ بقرہ‘‘ کی آخری آیتیں۔(مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل الفاتحۃ۔۔۔الخ، ص۴۰۴، الحدیث:۲۵۴(۸۰۶))

(3) … حضرت اُبی بن کعب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،حضور پر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ نے تورات اور انجیل میں ’’اُمُّ الْقُرْآنْ‘‘ کی مثل کوئی سورت نازل نہیں فرمائی۔‘‘(ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ (الحجر)، ۵/۸۷، الحدیث: ۳۱۳۶)

(4) …حضرت عبد الملک بن عُمَیررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:’’ سورۂ فاتحہ ہر مرض کے لیے شفا ء ہے۔‘‘(شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔الخ، فصل فی فضائل السور والآیات، ۲/۴۵۰، الحدیث: ۲۳۷۰)

Ta'weez Pahenne Ka Saboot Sahaabi Aur Mohaddiseen Se..

1 - Jaam'e Tirmizi, Hadees No.3528 Tarjumah - "Rasoolullah ﷺ Ne Farmaaya Ke Jab Tum Me Se Koi Nee'nd Me Darr Jaaye To Yeh Du...